فلسطینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی فوٹو جرنلسٹ محمد تشرین یاغی اپنی بیٹی اور اہلیہ سمیت دیر البلاح میں الاقصیٰ اسپتال کے قریب صیہونی فوجی حملے میں شہید ہو گئے۔
فلسطینی قرآن ریڈیو پروگرام کے میزبان اور صحافی مصعب ابو زاید بھی النصیرات کیمپ میں اپنے گھرپرصیہونی بمباری کے بعد اہل خانہ سمیت شہید ہو گئے۔
اس سے قبل غزہ پر صیہونی وحشی فوج کے حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 130 بتائی گئی تھی۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی سما کی رپورٹ کے مطابق جنگی جنون کا شکار تل ابیب کی سفاک حکومت نے 7 اکتوبر 2023 سےتقریباً ہر روز ایک صحافی کو قتل کیا ہے۔
گذشتہ ہفتے قطر کے وزیر لولو الخاطر نے صیہونی فوج کی جانب سے صحافیوں کو نشانہ بنانے کے اقدام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے صحافیوں کو نشانہ بنانے اور ان کے قتل میں ریکارڈ قائم کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کی طرف سے ہونے والے قتل عام کے خلاف تاحال خاموش ہے اور قابض فوج مسلسل جرائم اور لوگوں کا قتل عام کر رہی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے باشندوں کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے آغاز سے اب تک 29,606 فلسطینی شہید اور 69,737 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ